Basically Poetry is the name of True Love and emotions. It id full of feelings also. It is a source to describe your feelings in beautiful words. It is a great mean to express your thoughts for any thing or any one. Here you find the huge content on FATHER POETRY IN URDU.
Father poetry is basically the visualization of a beautiful bond between a Father and a his child. This strong bond between fathers and their children is full of love, Guidance and care. The verses of father poetry shows the clear image of love and their bond. these verses show the efforts and smuggle of a father for his children. These sensational words captivate its readers that encourage their love for their father. These poems also reflects the sacrifices that fathers make for their children.
Fathers love make a child strong in every moment of life. their endless support make their children such a strong man that they can face their problems with great courage and patience. So if you are a poetry lover man then you are at the right platform here you will find impactful content of poetry on father and other categories.
FATHER POETRY IN URDU:
میرے پیارے بابا جان
میرے پیارے بابا جان
کتنا کچھ کرتے ہو تم ہمارے لیے
پسینہ میں شرابوروجودلیے
کڑی دھوپ میں دربدر پھرتے ہوے
تمیہں فکر نہیں ہوتی ذرا بھی
بس تلاشتے رہتے ہو ہر پل تم
ہمارے لیے خوشیاں
کڑی دھوپ میں جھلس کر خود
ہمیں گھنی چھاؤں دیتے ہو
میرے پیارے بابا جان
کتنا کچھ کرتے ہو تم ہمارے لیے
تمھارے چہرے کی لکیریں
تمھاری تکھن کا حال بتاتی ہے
تمھارا نڈھال وجود کہتا ہے
آج تم بہت تھک گۓ ہو
مگر ہماری اک نئ فرمائش پر
تم پھر سے اک نئے جوش کے ساتھ
اک نئ جستجو میں لگ جاتے ہو
تھکن کا احساس کئ ختم ہوجاتا ہے
ہمارے چہرے پرکھلی مسکان دیکھ کر
تم پھر سے جی اٹھتے ہو
اور پھر سے تیار ہو جاتے ہو
دن بھر دھوپ میں جھلسنے کےلیے
خود کو ہر روز تھکانے کےلیے
میرے پیارے باباجان
تم کتنا کچھ کرتے ہو ہمارے لیے
باپ
Poet: اُسامہ علی
بلندی کے سنہرے خواب بچوں کو دکھاتا ہے
پڑھاتا ہے لکھاتا ہے سبق روشن سکھاتا ہے
بھلے مجبور ہو کر بھوک کو اپنی چھپاتا ہے
وہی تو پیٹ اپنا کاٹ کر سب کو کھلاتا ہے
اگر اولاد مہنگی چیز کی خواہش ذرا کردے
سو پھر کتنے ہی خرچے ہوں ادھاری پر اٹھاتا ہے
مجھے ہے یاد دو جوڑی فقط اس کے ہیں کُل کپڑے
وہ اپنا آپ کھوتا ہے تو گھر کیوں کر چلاتا ہے
ذرا سوچو زمانے کے ستم کو کیوں بھلاتا ہے
وہ اپنے اور پرائے جتنے ہیں رشتے نبھاتا ہے
میں آنکھیں بند شب ساری اسے تکتا رہا ہوں بس
ستاروں سے بھی روشن، ذہن میں وہ ٹمٹماتا ہے
بڑا اچھا علیٓ لگتا ہے سن کر فخر ہوتا ہے
جہاں بھر میں مری گن کامیابی کے وہ گاتا ہے
جو تیری نیندوں کو جاگتا تھا
Poet: مصداق اعظمی
جو تیری نیندوں کو جاگتا تھا
جو تیری کھانسی کو کھانستا تھا
جو تیری بارش کو بھیگتا تھا
جو تیری سردی کو ہانپتا تھا
جو اپنے حصے کے سارے لقمے
تجھے کھلا کے ڈکارتا تھا
جو اپنے ہاتھوں کے سخت چھالے
چھپا کے تجھ کو دلارتا تھا
جو اپنے کپڑوں میں تیرے کپڑے کے
ناپ رکھ رکھ کے ناپتا تھا
جو تیرے زنداں کی قید تجھ کو
رہائی دے کر کے کاٹتا تھا
جو تیرے آنسو کو اپنی آنکھوں سے
سوچتا تھا اور پوچھتا تھا
تجھے چلانے کے واسطے جو
ہر ایک موسم میں دوڑتا تھا
وہی یہ بوڑھا
وہی یہ لاغر
وہی اپاہج
وہی یہ پاگل
وہی یہ وحشی
وہی یہ بھوکا
وہی یہ ننگا
وہی نکما
ہے باپ تیرا
————————-
میں نہیں جانتا بادشاہ کیسا ہوتا ہے
میرے خیال میں میرے باپ جیسا ہوتا ہے
Main nhi janta badsha kasa hota hai
mery khayal mein mere bap jaisa hota hai,
ممکن ہوتا اگر کسی کو عمرلگانا
تو میں اپنی ہرسانس اپنے بابا کے نام لکھتا
Mumkin hota agar kisi ko umr lagaana.
To main apni har sans apne baba ke naam likhta
مجھ کو چھاوں میں رکھا اور خود جلتا رہا دھوپ میں
میں نے دیکھا اِک فرِشتہ باپ کے روپ میں
Mujh ko chhaon mein rakha aur khud jalta raha dhoop mein.
Main ne dekha ek farishta baba ke roop mein,
باپ اور بیٹی میں ایک چیز مشترکہ ہوتی ہے
دونوں کو اپنی گڑیاسے بہت پیار ہوتاہے
Bap aur beti mein aik cheez muztarik hoti hai,
Dono ko apni gudiya se bohat pyaar hota hai.
میرے بغیر تھے سب خواب اسکے ویراں سے
یہ بات سچ ہے میرا باپ کم نہ تھا ماں سے
Mere baghair thay sab khwaab us ke veeran se.
Yeh baat sach hai, mera bap kam nahin tha maan se.
بیٹی باپ کی آنکھوں میں چھپے خواب کو پہچانتی ہے
اور کوئی دوسرا اس خواب کو پڑھ لے تو برا مانتی ہے
Beti bap ki aankhon mein chhupay khwaab ko pehchaanti hai,
Aur koi doosra us khwaab ko parh le to bura maanti hai.
وہ جو گڑیا ہے نہ اپنے بابا کی
لوگوں نے اس کو کھلونا بنا رکھا ہے
Woh jo guriya hai, nah apne baba ki,
Logon ne us ko khilona bana rakha hai.
یہ جو شہزادی لینے آتے ہیں نہ
کیسے سمجھیں گے بادشاہ کا دکھ
Ja jo shazadi lene aty hain na
kasy samajy gay badsha ka dukh
جو مانگوں دے دیا کر اے زندگی
کبھی تو میرے بابا جیسا بن کے دکھا
Jo maango de dia kar ae zindagi,
Kabhi to mere baba jaisa ban ke dikha.
اُن کے سائے میں بخت ہوتے ہیں
باپ گھر میں درخت ہوتے ہیں
Un ke saaye mein bakht hote hain,
Bap ghar mein darakht hote hain.
بوجھ اینٹوں کا اور بڑھا دو صاحب
میرے بچے نے آج اِک فرمائش کی ہے
Bojh aintoon ka aur bara do sahib,
Mere bachay ne aaj ek farmayish ki hai.
گھر جا کے چپکے سے بچوں کو کھلایا ہو گا
اُن کو کیا معلوم کہ کِس حال میں کمایا ہوگا
Ghar jaake chipke se bachon ko khilaya hoga,
Un ko kya maloom ke kis haal mein kamaaya hoga.
کندھوں پہ میرے جب بوجھ بڑھ جاتے ہیں
میرے بابا مُجھے شِدت سے یاد آتے ہیں
Kandhon pe mere jab bojh barh jaate hain,
Mere baba mujhe shadeed yaad aate hain.”
جو باپ کی ٹھنڈی چھاوں میں گُزرے تھے
زِندگی کے وہی پَل اَنمول تھے
“Jo baap ki thandi chhaon mein guzre thay,
Zindagi ke wohi pal anmol thay.
جب تک ہاتھ میں ہاتھ تھا سب سہی تھا
باقی بہت مشکل سفر ہے بابا
Jab tak haath mein haath tha, sab sahi tha,
Baaki bohat mushkil safar hai baba.
وہ لہو بچ کر میری خواہشیں خرید لاتا ہے
باپ اتنے احسان کیسے کر جاتا ہے
Woh lahu bach kar meri khwahishen khareed laata hai,
Baap itne ehsaan kaise kar jaata hai.
اس دنیا میں آپ کا باپ وہ واحد شخص ہے
جو چاہتا ہے کہ آپ اس سے بھی زیادہ کامیاب بنو
Is duniya mein aap ka baap woh waahid shakhs hai,
Jo chahta hai ke aap is se bhi zyada kamyab bano.
————————————-
دھڑکتے سانس لیتے رکتے چلتے میں نے دیکھا ہے
Poet: آلوک شریواستو
دھڑکتے سانس لیتے رکتے چلتے میں نے دیکھا ہے
کوئی تو ہے جسے اپنے میں پلتے میں نے دیکھا ہے
تمہارے خون سے میری رگوں میں خواب روشن ہے
تمہاری عادتوں میں خود کو ڈھلتے میں نے دیکھا ہے
نہ جانے کون ہے جو خواب میں آواز دیتا ہے
خود اپنے آپ کو نیندوں میں چلتے میں نے دیکھا ہے
میری خاموشیوں میں تیرتی ہیں تیری آوازیں
ترے سینے میں اپنا دل مچلتے میں نے دیکھا ہے
بدل جائے گا سب کچھ بادلوں سے دھوپ چٹخے گی
بجھی آنکھوں میں کوئی خواب جلتے میں نے دیکھا ہے
مجھے معلوم ہے ان کی دعائیں ساتھ چلتی ہیں
سفر کی مشکلوں کو ہاتھ ملتے میں نے دیکھا ہے
ALSO READ:
ROMANTIC AND LOVE POETRY IN URDU
SAD URDU POETRY READ ONLINE (30+ NEW)